Asma ul husna

اسماء الحسنیٰ🌹🌹

 *🌹اسمائے حسنٰی اور بندے کا تعلق🌹*


ارباب حقائق لکھتے ہیں کہ اسمائے حسنی سے بندہ کا یہ حصہ ہے کہ ان کے ساتھ تعلق اور تشبیہ حاصل کرے، تاکہ ان ا

سماء کی تجلیات کے بدولت اسفل سافلین کے گڑھے سے نکل کر اعلی علیین کے مقام کو پہنچ جائے، چوں کہ اللہ تعالی کی صفت *رب العلمین ہے* تو بندہ بھی اپنی طاقت اور استطاعت کے مطابق کمزوروں کی تربیت سے غافل نہ رہے، اور وہ *ارحم الراحمین* ہے تو بندہ بھی اللہ تعالی کی مخلوق کے ساتھ پیار اور شفقت سے پیش آئے، اور اس طرح صفات مختصرہ کے علاوہ ہر ہر صفت کا مظہر بننے کی گوشش میں لگارہے، تاکہ صحیح معنی میں رضائے الہی کا مصداق ہو۔


 : *🌹وَ لِلّٰهِ الۡاَسۡمَآءُ الۡحُسۡنٰی فَادۡعُوۡہُ بِهَا🌹*

اس آیت کے معنی یہ ہوئے کہ حمد وتسبیح کے لائق بھی صرف اسی کی ذات پاک ہے، اور مشکلات ومصائب سے نجات اور حاجت روائی بھی صرف اسی کے قبضہ میں ہے، اس لیے حمد وثناء کرو تو اس کی کرو اور حاجت روائی، مشکل کشائی کے لیے پکارو تو اسی کو پکارو، اور پکارنے کا طریقہ بھی یہ بتلادیا کہ ان ہی اسمائے حسنی کے ساتھ پکارو جو اللہ کے لیے ثابت ہیں، اپنی تجویز سے دوسرے الفاظ نہ بدلیں، بلکہ ان اسمائے حسنی میں اللہ تعالی کے تمام پہلوؤں کی رعایت ہے اور یہ اس کی شایان شان ہے، ان ہی کے ساتھ پکارو۔


Post a Comment

Previous Post Next Post