Motivation of life

 ♡جو مومن ہوتے ہیں وہ واقعات سے عبرت لیتے ہیں استازہ کو سن رہی تھی تو انہوں نے ایک واقعہ بتایا کراچی میں ایک لڑکی کی ماں ڈیتھ ہوگئی تو استازہ ان کے گھر افسوس کرنے گئی تھی اس لڑکی نے ان سے پوچھا کہ میں اپنی ماں کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہو تو استازہ نے کہا آپ کریں گی؟ اس نے کہا ہاں۔۔ استازہ نے کہا کہ رب کی کتاب سیکھ لیں۔ استاذہ نے کہا اپنی زندگی کا ایک سال قرآن کے لیے لگا دو وہ کہنے لگی مجھے ماسٹرز کا بہت شوق ہے دو سال کا ہے میں وہ مکمل کر لوں اس کے بعد ضرور قرآن مجید سیکھوں گی۔۔۔۔ دو سال بعد وہ لڑکی ایم ایس سی کا آخری پیپر دے کر آرہی تھی کہ روڈ کراس کرتے ہوئے اس کے اوپر سے ٹرک گزر گیا اور اس کا دماغ ساری سڑک پر پھیلا ہوا تھا اس کے پاس دو سال کی زندگی تھی اور وہ بھی اس نے دنیاوی تعلیم کے لیے لگا دی وہ نہ اپنے لئے کچھ کر سکیں اور نہ اپنی ماں کے لئے اللہ اس کی مغفرت فرمائے آمین۔۔۔

 ہم سولہ سترہ سال دنیاوی تعلیم کے لیے لگا دیتے ہیں تب ہمارے پاس مال بھی ہوتا ہے اور وقت بھی ہوتا ہےاور جب قرآن سیکھنے کی بات آجائے تو ہمارا مال بھی ختم اور وقت بھی وہیں پر ختم ہو جاتا ہے ہمیں نہیں پتا کہ ہمیں اگلی سانس آئے گی یا نہیں۔۔۔

 اگر کوئی مر جائے تو ایک دو دن ذہن میں آتا ہے کہ ہم نے بھی مرنا ہے اور یہ بھی کسی کسی کے ذہن میں آتا ہے کیونکہ اگر کوئی سچ میں موت کو یاد رکھتا ہو تو وہ اپنی آخرت سنوار لے اس کو پھر دنیا کی رنگینیاں اچھی نہیں لگے گی ابھی بھی وقت ہے قرآن آپ کی زندگی کو خوبصورت بنا دے گا یہ آپ کا بہترین دوست ہے اسے کبھی مت چھوڑئیے گا قرآن سیکھنے والے بن جائیں یا قرآن سکھانے والے یہ آپ کی دنیا و آخرت سنوار دے گا ہم ناظرہ پڑھ لیتے ہیں اور سمجھتے ہیں ہم نے قرآن پڑھ لیا کیونکہ ہم عربی زبان نہیں سمجھتے تو ہم کو کیسے پتہ چلے گا کہ ہمارا اللہ ہم سے کیا کہہ رہا ہے اس کے لیے قرآن کی ترجمہ و تفسیر سیکھنا بہت ضروری ہے اور میرا یقین کریں جب آپ اسے سیکھنے لگیں گی نہ تو آپ کو آسمانوں سے جواب آئیں گے آپ کو محسوس ہوگا کہ یہ آیت میرے لیے اتری ہیں غم کا بہترین ساتھی قرآن ہے اسے کبھی مت چھوڑئیے گا اللہ ہم سب کو اہل قرآن میں شامل فرما لے

 آمین آمین آمین 

Post a Comment

Previous Post Next Post